Ulema se Gair Zaruri Sawal kerna munasib nahi (Urdu)
Question by Muskaan zehra
Mola ali a.s nebani nazeer k raies ka sir kat kar lane ka hukm kis ko dia tha?
Answer in Urdu:
Ulema se Gair Zaruri Sawal kerna.
فضول اور مہمل سوال ہے ضروری اور با مقصد سوال ہونا چاہے کیا آپ نے فرض علوم حاصل کرلئے ہیں جن کی آپ کو روزمرہ ضرورت پیش آتی ہے کیا قبر و حشر میں سب سے پہلا سوال یہی ہو گا کہ تم نے کیوں نہیں جانا کہ حضرت علی نے فلاں کا سر کاٹنے کا حکم کس کو دیا تھا؟
مفتی محمد قاسم القادری لکھتے ہیں : اس آیت سے معلوم ہو ا کہ کسی صحیح مقصد کے بغیر سوال کرنا ممنوع ہے نیز فضول سوال کرنا بھی منع ہے ۔ لہذا عوام الناس کوچاہئے کہ اس بات کو پیش نظر رکھیں کہ علماءسے وہی سوال کریں جن کی حاجت ہو ۔زمین پر بیٹھ کر چاند پر رہائش رکھنے کے سوال نہ کئے جائیں۔ بعض لوگ علماءکو پریشان کرنے یا ان کا امتحان لینے یا ان کی لاعلمی ظاہر کرنے کے لئے سوال کرتے ہیں یہ سب نا جائز ہے۔ (تفسیر صراط الجنان ص 186)
مولانا تطہیر احمد رضوی لکھتے ہیں :-
آج کل لوگوں کو غیر ضروری سوال کرنے کی عادت پڑ گئی ہے ایک صاحب کو میں نے دیکھا کہ وہ مال دار ہونے کے باوجود کبھی قربانی نہیں کرتے تھے اور مولوی صاحب سے معلوم کررہے تھے کہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی جگہ ذبح کرنے کے لئے جوبکرا لایا گیا تھا وہ نر تھا یا مادہ اور اس کا گوشت کس نے کھا یا تھا؟
ایک صاحب کو نماز یاد نہیں تھی اور وضو بھی ٹھیک سے کرنا نہیں جانتے تھے انہیں جو مولوی صاحب ملتے وہ ان سے ضرور پوچھتے کہ حضرت موسی علیہ السلام کی نانی کا نام کیا تھا ؟ حضرت خدیجہ کا نکاح کس نے پڑھایا تھا ؟عوام کو چاہےے ایسی باتوں میں نہ پڑیں اسلامی عقائد اور اور نماز روزہ اور معاملات کے احکام کا علم حاصل کریں ۔( عوامی غلط فہمیاںص ۸۳
ایک آدمی نے کسی سے پوچھا حضرت آدم علیہ السلام کا قد کتنا تھا؟ اس نے کہا کیا تو نے ان کا ناپ لے کر سوٹ سلوانا ہے وہ چپ ہو گیا ۔
نصر اللہ مدنی آسوی خادم حضور مفکر اسلام پروفیسر محمد حسین آسی آستانہ عالیہ نقش لاثانی نگر شکر گڑھ پاکستان وخادم شیران اسلام
03328028182
اپنے عقائد و اعمال کی اصلاح کے لئے حضور مفکر اسلام پروفیسر محمد حسین آسی کا جاری کردہ ماہنامہ ٬٬الحقیقہ،، کا مطالعہ ضرور فرمائیں ۔ برائے رابطہ حافظ نعیم آسوی 03086302329-03007123402